کہیں کیا کیسے فیضان حبیب کبریا پایا کبھی با واسطہ پایا کبھی بے واسطہ پایا بڑی مشکل ن سے اپنی جستجو کا منتہا پایا مدینے کی گلی سے لامکاں کا راستہ پایا حقیقت میں اسے کہتے ہیں انعامات کی بارش خدا ک...
یہ بھی ہے معجزۂ احمد مختار نیا ذکر سو بار کرو لگتا ہے ہر بار نیا منتظر نور مجسم کے نظر آتے ہیں پیرہن نور کا پہنے در و دیوار نیا ظلم کے ہاتھ سے شمشیر جفا چھوٹ گئی رنگ لائی ترے اخلاق کی تلوار نیا ...
نجات انسانیت پائے ہدایت ہو تو ایسی ہو نبوت ہو تو ایسی ہو رسالت ہو تو ایسی ہو زباں کھولی تو الفاظ و معنی جھوم جھوم اٹھے فصاحت ہو تو ایسی ہو بلاغت ہو تو ایسی ہو جو دب کے صلح کی اس کا اثر معکوس ہی ...
پھولوں کو مہک کلیوں کو رنگت نہ ملیگی جب تک چمن طیبہ سے نسبت نہ ملیگی تسکین کی دل کو میرے دولت نہ ملیگی جب تک در سر کار سے قربت نہ ملیگی انکار میں اعمال میں جز سیرت آقا ڈھونڈھے سے بھی ایسی کہیں و...
حضرت یوسف ہیں حیراں حسن صورت دیکھ کر محو ہیں قدسی میرے آقا کی سیرت دیکھ کر طاعت خیر الوریٰ سے زندگی تعبیر ہے ہم تو یہ سمجھے ہیں قرآں کی عبارت دیکھ کر کفر کی تاریکیوں پر جیسے بجلی گر پڑی ہر طرف پ...
جو نورِ مصطفیٰ زینت دہ مکہ نہیں ہوتا بتوں کا گھر تو ہوتا خانہ کعبہ نہیں ہوتا جو ان کو بھیجنا تخلیق کا منشا نہیں ہوتا سوال حضرت آدم کبھی پیدا نہیں ہوتا نہ کیوں تکرار قرب خاص میں ہوا دن منی کی کہ ...
دور شادمانی ہے ہر طرف زمانے میں کس کی آمد آمد ہے ہاشمی گھرانے میں حکم حق سے تھیں ساکن گردشیں دو عالم کی ساعتیں کہاں گزریں ان کے آنے جانے میں عائشہ نے حجرے میں گمشدہ سوئی پائی کھل گئے در دنداں جب...
ہم ہیں یہ لو لگائے دیار حضور میں آئے تو موت آئے دیار حضور میں مالک اگر بلائے دیارِ حضور میں سر کو قدم بنائیں دیار حضور میں شاہانِ دہر کیا ہیں فرشتے بھی صف بہ صف آتے ہیں سر جھکائے دیار حضور میں خ...
ہوتی نہ اگر زلفِ پریشان محمد محشر میں کہاں جاتے غریبان محمد وہ چاہیں تو رک جائے ابھی گردش دوراں کیا پوچھتے ہو طاقت و امکان محمد مدت کی تپی تونسی زمیں ہوگئی سیراب جب عام ہوئی بارش فیضانِ محمد وہ ...
مدینہ کی جانب گھٹائیں رواں ہیں کہاں ہیں مری آرزوئیں کہاں ہیں فرشتوں میں ہلچل ہے معراج کی شب حضور آنے والے سر لامکاں ہیں کتاب حیات دو عالم کو دیکھا محمد ہی عنوان ہر داستاں ہیں سجائی تو ہے بزم ذکر...