madaarimedia

تمہارے روضے کا ہر زاویہ نرالا ہے

 تمہارے روضے کا ہر زاویہ نرالا ہے چراغ جلتا نہیں ہے مگر اجالا ہے جمال و نور کی چادر تنی ہے ہر جانب حلب سے ہند میں یہ کون آنے والا ہے تمہارے طرز ہدایت نے اے مدار جہاں غرور کفر اشارے میں توڑ ڈالا ہے یہ ہے مدار دو عالم کی نسبتوں کا اثر … Read more

ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری

 ٹھوکر میں ہے ہماری دنیا کی تاجداری ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری لوگوں ہمارے دم سے ایمان کے ہیں سائے تاریخ ہند سے تم پوچھو تو وہ بتائے اسلام کے چمن کی ، کی ہم نے آبیاری ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری اے سرور ولایت رکھنا بھرم ہمارا غیروں … Read more

عجوبہ ہے تمہاری زندگی سید بدیع الدیں

 عجوبہ ہے تمہاری زندگی سید بدیع الدیں یہ لگتا ہے ہو اعجاز نبی سید بدیع الدیں رضائے رب کی خاطر عمر بھر کا رکھ لیا روزہ اسے کہتے ہیں ذوق بندگی سید بدیع الدیں جو یہ بھارت میں ہر سو نورِ ایماں جگمگاتا ہے تمہارے دم سے ہے یہ روشنی سید بدیع الدیں ملی مخدوم … Read more

ہر ایک دل میں بسا ان کا پیار ہے کہ نہیں

 ہر ایک دل میں بسا ان کا پیار ہے کہ نہیں زمانہ عاشق زندہ مدار ہے کہ نہیں جو بھر دے بی بی نصیبہ کا دامن امید تمہیں بتاؤ وہ با اختیار ہے کہ نہیں نبوت اور ولایت کے درمیاں جو ہو تمام ولیوں کا وہ تاجدار ہے کہ نہیں کھلائے ہند میں ایمان کے … Read more

بناتا بگڑے مقدر مدار کا در ہے

 بناتا بگڑے مقدر مدار کا در ہے نوازشوں کا سمندر مدار کا در ہے یہاں ہے تیز دھڑکنا بھی دیکھ بے ادبی سنبھل سنبھل دل مضطر مدار کا در ہے ہو اسکو رسم چراغاں کی احتیاج ہی کیا تجلیات کا پیکر مدار کا ہے جو لوٹتا ہے مدینے سے وہ یہ کہتا ہے در رسول … Read more

جنکے سروں پہ آپکی نسبت کا تاج ہے

 جنکے سروں پہ آپکی نسبت کا تاج ہے میرے مدار ان کا ہر اک دل پہ کا راج ہے تم نے ہمیں ردائے کرام میں چھپا لیا بگڑا کبھی جو ظلم وستم کا مزاج ہے سایہ فگن ہے سر پہ مرے دامن مدار مجھکو کسی کا خوف نہ کل تھا نہ آج ہے اپنا بتا … Read more

چڑھا ہو درد کا دریا تو دم مدار کہو

 چڑھا ہو درد کا دریا تو دم مدار کہو دکھائی دے نہ کنارا تو دم مدار کہو دھاڑ شیر کی سنکر وہ کانپ جائیں گے ہو دشمنوں کا جو نرغہ تو دم مدار کہو اے زائر و در قطب المدار سے تمکو ملے حسین کا صدقہ تو دم مدار کہو وہ جس نے ہند کو … Read more

تری رفعتوں کی ہے انتہا نہ ہی عظمتوں کا شمار ہے

 تری رفعتوں کی ہے انتہا نہ ہی عظمتوں کا شمار ہے ترا رشتہ خون نبی سے ہے ترا درجہ قطب مدار ہے نہیں چاہئے کوئی آسماں ہے بہت مجھے یہی سائباں مرے سر پہ سایہ کیئے ہوئے ترے آستاں کا غبار ہے ملا سبکو ہے ترا سلسلہ ترا فیض پاتے ہیں اولیاء ہے چمن چمن … Read more

گلوں کو ہوتی ہے جیسے بہار سے نسبت

 گلوں کو ہوتی ہے جیسے بہار سے نسبت اسی طرح سے ہے اپنی مدار سے نسبت ڈبو نہ پائے گا اس کو کبھی کوئی طوفاں میرے سفینے کی ہے دم مدار سے نسبت سبھی نے پایا ہے فیضانِ مصطفیٰ ان سے بتاؤ کس کو نہیں ہے مدار سے نسبت نہ سمجھے بے کس و مجبور … Read more

آقا کا اولیاء میں ثانی کوئی نہیں ہے

 آقا کا اولیاء میں ثانی کوئی نہیں ہے میرے مدار جیسا کوئی ولی نہیں ہے بیکار بادشاہی بیکار تاجداری تقدیر میں جو آقا تیری گلی نہیں ہے یہ کہہ رہا ہے سب سے کردار جان من کا وہ عشق کیا ہے جسمیں دیوانگی نہیں ہے دربار میں تمہارے اپنائیت ہے کتنی لگتا یہاں پہ کوئی … Read more

Top Categories