چڑھا ہو درد کا دریا تو دم مدار کہو دکھائی دے نہ کنارا تو دم مدار کہو دھاڑ شیر کی سنکر وہ کانپ جائیں گے ہو دشمنوں کا جو نرغہ تو دم مدار کہو اے زائر و در قطب المدار سے تمکو ملے حسین کا صدقہ تو دم ...
تری رفعتوں کی ہے انتہا نہ ہی عظمتوں کا شمار ہے ترا رشتہ خون نبی سے ہے ترا درجہ قطب مدار ہے نہیں چاہئے کوئی آسماں ہے بہت مجھے یہی سائباں مرے سر پہ سایہ کیئے ہوئے ترے آستاں کا غبار ہے ملا سبکو ہے ...
گلوں کو ہوتی ہے جیسے بہار سے نسبت اسی طرح سے ہے اپنی مدار سے نسبت ڈبو نہ پائے گا اس کو کبھی کوئی طوفاں میرے سفینے کی ہے دم مدار سے نسبت سبھی نے پایا ہے فیضانِ مصطفیٰ ان سے بتاؤ کس کو نہیں ہے مدا...
آقا کا اولیاء میں ثانی کوئی نہیں ہے میرے مدار جیسا کوئی ولی نہیں ہے بیکار بادشاہی بیکار تاجداری تقدیر میں جو آقا تیری گلی نہیں ہے یہ کہہ رہا ہے سب سے کردار جان من کا وہ عشق کیا ہے جسمیں دیوانگی ...
ہے مستفیض زمانہ مدار والوں سے ہے جاری فیض کا دریا مدار والوں سے ہے کون ہند میں ایسا ملا نہ ہو جسکو رسول پاک کا صدقہ مدار والوں سے صدا یہ روضۂ قطب جہاں سے آتی ہے بہت قریب ہے خضری مدار والوں سے طل...
نہ پائیگا مجھے غمہائے روزگار کا ہاتھ ہے مری پشت پہ جب تک مرے مدار کا ہاتھ یہ عرش و کرسی کو چاہیں منتقل کردیں بہت بلند ہے آقا کے اختیار کا ہاتھ تمہارا ہاتھ ہے ہر اک ولی پہ سایہ فگن تمہارے سر پہ ہ...
بے سہارا ہوں سہارا چھن گیا قطب المدار دیجئے ہم بے کسوں کو آسرا قطب المدار ایسا لگتا ہے کہ جیسے میری دنیا لٹ گئی جب سے تنہا چھوڑ کر کوئی گیا قطب المدار جز تمہارے کوئی بھی حامی نہیں سنسار میں رہ گ...
آپ ملک ولایت کے ہیں تاجدار المدد یا مدار المدد یا مدار آپ چاہیں تو مردوں کو جیون ملے پل میں بی بی نصیبہ کا گلشن کھلے آپ کو رب نے بخشا ہے ہر اختیار المدد یا مدار المدد یا مدار بے سہاروں کو اک دم ...
اگر غلامیِ زنده مدار مل جائے حیات و موت پہ بھی اختیار مل جائے بنے وہ کیوں نہ زمانے کی آنکھ کا تارا جسے مدار دو عالم کا پیار مل جائے اٹھے جو آپ کی چشم کرم مدار جہاں دل غریب کو پل میں قرار مل جائے...
دکھین سے ہے تم کا پیار اومورے داتا زندہ شاہ مدار چا ہو نصیبہ کی بگڑی بنادو جمن جتی کو پھر سے جلا دو تم کا ہے ہر اختیار اومورے داتا زندہ شاہ مدار جنگل جنگل بل کھاوت ہے پروت پروت لہراوت ہے تمہرے ک...