Home / Noha

Browsing Tag: Noha

syed Mashariqul anwar

ہم سب حسین کے ہیں زمانہ حسین کاجاری رکھو لبوں پہ ترانہ حسین کا ہر ظلم کر کے دیکھ لیا تو نے اے یزیدپھر بھی ناراس آیا ستانا حسین کا جس کی قرآن پاک شرافت بیاں کرےپھر کیوں نہ ہو شریف گھرانہ حسین کا بقیہ ا...

syed Mashariqul anwar

کردار حسینی کس درجہ لوگو صاحب کردار ہیں حسینجنت میں نوجوانوں کے سردار ہیں حسین دشمن کی صف کی صف کو پلٹ کر کے رکھ دیاشیر خدا کے عزم کا شاہکار ہیں حسین ابن خطاب ابن عمر سے یہ کہہ اٹھےتم کیا ہو بیٹے میرے...

syed affan adeeb

एक मंज़र ख़्याल में आयाजब तेरा दर ख़्याल में आया हम मुनाफ़िक़ को कैसे पहचानेंज़िकरे हैदर ख़्याल में आया जब भी तश्नालबी की बात चलीनन्हा असग़र ख़्याल में आया मश्के ग़ाज़ी से पानी लेता हैहर समंदर ख़्याल ...

syed affan adeeb

شبیر کے جیسا کوئی سردار نہیں ہےزینب سا کوئی قافلہ سالار نہیں ہے شبیر کو آقا ہی کہا آخری دم تکعباس دل آور سا وفادار نہیں ہے حیدر نے سدا گرتے ہوؤں کو ہے سنبھالاحیدر سا زمانے میں مددگار نہیں ہے کہتی تھی ...

syed affan adeeb

پاتا وہ اہلِ بیت کا صدقہ ہے سکینہجو بھی تیری مزار پہ آتا ہے سکینہ یہ عزّت و وقار یہ شہرت یہ عظمتیںسب کچھ تمہارے ذکر سے پایا ہے سکینہ تشنگی نے آپ کی وہ درس ہے دیاسب کی زباں پہ آپ کا چرچا ہے سکینہ یہ جا...

syed affan adeeb

है शाहकारे इबादत हुसैन का सजदाहै नाज़े दीने रिसालत हुसैन का सजदा चली है लोगों इमामत हुसैन के घर सेहै वरसादारे इमामत हुसैन का सजदा सियाह कारों की महशर मे देखना लोगोंकरेगा बढ़के शफ़ाअत हुसैन का सजदा इमा...

syed affan adeeb

صاحبِ حسب و نسب میں نوحہ گر شبّیر کاکیا کرےگا ذکر غيرِ معتبر شبّیر کا چوم لے آکر قدم شبّیر کے نہرِ فراتکربلا میں حکم ہو جائے اگر شبّیر کا مصطفیٰ زہرا علی بھی ہو گئے گریا کناںجب ہوا تن سے جدا مقتل میں ...

syed affan adeeb

ہر ایک صبر و ضبط کا پیکر تڑپ گیاکرب و بلا کا دیکھ کے منظر تڑپ گیا اکبر تڑپ گیا کہیں اصغر تڑپ گیاسارا کا سارا گلشنِ سرور تڑپ گیا بیچارگی پہ اپنی سمندر تڑپ گیاچھ ماہ کا نجو پیاس سے اصغر تڑپ گیا قاسم کا ...

syed affan adeeb

غمگین یہ منظر ہے چلے آئیے بابااب خاک کا بستر ہے چلے آئیے بابا کوئی نہیں آ کے جو میرے حال کو پوچھےہر ایک ستم گر ہے چلے آئیے بابا زندان کی تنہائی سے لگتا ہے مجھے ڈردل اب میرا مضطر ہے چلے آئیے بابا بیمار...

syed affan adeeb

شہ کا سر تن سے جدا ہے کربلا کی ریت پرخوں کا دریا بہ رہا ہے کربلا کی ریت پر اِک طرف ننھا سا اصغر اِک طرف فوج عدواِک قیامت سی بپا ہے کربلا کی ریت پر خون اصغر کا زمیں پر گر نہ پائے اس لئےشہ نے منہ پر مل ...