حاجت نہیں ہے مجھ کو کسی تاجدار کی میرے لیے بہت ہے غلامی مدار کی نسبت جو مل گئی ہمیں زندہ مدار کی یہ تو عطائے خاص ہے پروردگار کی تقدیر کہکشاں کی طرح جگمگا اٹھی چومی ہے جب سے خاک تیرے رہگزار کی ٹھ...
یہ کہکشاں مہ و اختر علی علی بولےزمین کے سبھی منظر علی علی بولےگئے جو عرش بری پر نبی نے یہ دیکھاہر ایک عرش کا منظر علی علی بولےہر ایک سلسلہ مولی علی سے ملتا ہےسبھی ملنگ و قلندر علی علی بولےہے قاتلوں کی...
زمیں غوث اعظم زمان غوث اعظم پکارے ہے سارا جہاں غوث اعظم صدا جس نے دی ہے جہاں غوث اعظم ہیں پہنچے مدد کو وہاں غوث اعظم ہو کیا تیرا رتبہ بیاں غوث اعظم ولایت کے ہو آسماں غوث اعظم یہ سب انکی بندہ نوا...
رتبہ ہے ریگزارو کا خواجہ کے شہر میں سر خم ہے کو ہسارو کا خواجہ کے شہر میں جن پر پڑا ہے عکس جمال محمدی طالب ہوں ان نظارو کا خواجہ کے شہر میں لٹتے مسرتوں کے خزانے ہیں اس لئے مجمع ہے غم کے ماروں کا...
صاحب سلسلہ غریب نواز وجہ قرب خدا غریب نواز نعمتیں معرفت کی پاتیں ہیں آپ سے اولیاء غریب نواز درسے اٹھ کے تیرے برستی ہے رحمتوں کی گھٹا غریب نواز آپ سے دیں کی روشنی پھیلی نور شمس الضحی غریب نواز دل...
ہر دکھیا ہر درد کے مارے کہ تمہی غمخوار کرم کن زندہ شاہ مدار کرم ہو ولیوں کے سردار کاش میرے دن ہوں ایسے کاش ہوں میری ایسی راتیں ہر منظر میں آپ کے جلوے ہر محفل میں آپ کی باتیں ہر اک غم ہر ایک خوشی...
شمع امید خاموش سی ہے لو مدار جہاں سے لگی ہے میں مسافر ہوں تاریک شب کا ڈھونڈتا ہوں سحر کا اجالا دیکھئے کب کرن پھوٹتی ہے لو مدار جہاں سے لگی ہے جانے تقدیر میں کیا لکھا ہے ہر قدم اک نیا حادثہ ہے جب...
الله حق الله محمد صلی الله علی ہیں ولیوں کے سردار دم دم زنده شاه مدار ایک جگہ جو دیکھنا چاہو شاہی اور فقیری فنصوری دربار سے دیکھو مسجد عالمگیری آپ کا روضہ کتنا حسیں ہے اب تو دل قابو میں نہیں ہے ...
سر پہ مرادوں کی چادر ہے اور دلوں میں پیار او حلبی سرکار – او حلبی سرکار دیس سے ہم پردیس میں آئے دیکھن کو دربار او حلبی سرکار – او حلبی سرکار آپ سے دیں کا گلشن مہکا رات آئی البیلی لکھ...
ہر جانب میلہ سا لگا ہے ہر کوئی مصروف دعا ہے سب کی ایک پکار حاضر ہیں سرکار ہم حاضر ہیں گلیوں گلیوں گھوم رہے ہیں آقا کے مستانے کوئی ان کی چادر چومیں کوئی سر پر تان کہنے کا انداز جدا ہے لیکن سب کی ...