دل اک پل آرام نہ پائے وہ بھی اتنی رات گئے رہ رہ کے طیبہ یاد آئے وہ بھی اتنی رات گئے رحمت عالم آپ کی یادیں کام آجاتی ہیں ورنہ کون ہمارا جی بہلائے وہ بھی اتنی رات گئے دن کے اجالے شرماتے ہیں ان نور...
پیاس سے ہیں جاں بلب کچھ حوصلہ دو مصطفیٰ انگلیوں سے فیض کے چشمے بہا دو مصطفیٰ کثرت غم میں بھی جینے کی ادا دو مصطفیٰ درد اپنا دل کے گوشوں میں بسا دو مصطفے خانۂ بے نور ہے اس کو ضیاء دو مصطفے شمع اپ...
جذبات محبت کے اسباب بہم کرنا آنکھوں گھٹا بر سے تب نعت رقم کرنا ہمدرد نہیں اپنا کوئی بھی سر محشر سر کار کرم کرنا سر کار کرم کرنا کچھ پھول سجا لے نا آقا کی محبت کے اپنے دل ویراں کو یوں رشک ارم کرن...
خلاف آداب عشق ہوگا نہ دیکھ نظریں اٹھا اٹھا کے یہ جلوہ گاہے حبیب حق ہے یہاں پہ چل سر جھکا جھکا کے فراق طیبہ میں کیا بتائیں نہ جانے کتنی گذاری راتیں چراغ امید و بیم میں نے جلا جلا کے بجھا بجھا کے ...
ابر اخلاص کے ہر طرف چھا گئے آگئے آگئے مصطفى آگئے اوس و خزرج کے دل کی کدورت مٹی عالم کفر میں پڑگئی کھل بلی رومی اور پارسی سن کے گھبرا گئے آگئے آگئے مصطفیٰ آگئے آفتاب عرب سے جو پھوٹی کرن جگمگانے ...
اے مرے دل یہ بتا حال ترا کیا ہوگا سامنے آنکھوں کے جب گنبد خضری ہوگا وہ جہاں نور شب و روز برستا ہوگا ہاں وہی جنت دل گنبد خضری ہوگا خواب میں جس نے بھی سرکار کو دیکھا ہوگا خواب جھوٹا نہیں ہو سکتا و...
تجس میکدے کا ہے تمنا ہے نہ پینے کی مرے ہمدم کئے جا مجھ سے بس باتیں مدینے کی بچھونا ہے چٹائی کا شکم پر ہیں بندھے پتھر غریبوں کو ادا سکھلا گئے سرکار جینے کی ترے چہرے کی تابانی سے مہر و ماہ روشن ہی...
دونوں عالم میں جو کام آئے کچھ ایسا لکھیں آئیے احمد مرسل کا قصیدہ لکھیں اب کے سوچا ہے کوئی خط جو مدینہ لکھیں حال دل لکھیں حضوری کی تمنا لکھیں جس کو اللہ نے محبوب لکھا ہے اپنا کچھ سمجھ میں نہیں آتا اسے ...
عرش پر نور مصطفی دیکھا آئینہ گرنے آئینہ دیکھا ان کو دیکھا تو بول اٹھے جبریل کوئی تم سا نہ دوسرا دیکھا رخصتی جب ہوئی مدینے سے ہم نے مڑ مڑ کے راستہ دیکھا نور خضرہ سے لو لگائی ہے جب بھی دل کا دیا ب...
دوری طیبہ ہے کیا اور حاضری کیا چیز ہے ہم سے پوچھو موت کیا ہے زندگی کیا چیز ہے دل میں جس کے ہے غم طیبہ یہ اس سے پوچھئے بے کسی کہتے ہیں کس کو بے بسی کیا چیز ہے اپنی آنکھیں ان کے تلووں سے ہیں ملتے ...