madaarimedia

آپ کا جو بھی باب حرم چوم لے

 

منقبت شریف

آپ کا جو بھی باب حرم چوم لے
سر بلندی خود اس کے قدم چوم لے

شاہکار ولایت وہ کیسے نہ ہو
جس کی پیشانی شاہ امم چوم لے

خلد کی کیاریاں ہیں تری جالیاں
جو بھی دیکھے خدا کی قسم چوم لے

اس کی مٹھی میں ہو جائے سارا جہاں
بڑھ کے جو تیرا دست کرم چوم لے

چاہتا ہو مسرت کا جو آسماں
ان کی دہلیز با چشم نم چوم لے

اس کے سینے میں ایماں دھڑکنے لگے
پاؤں تیرے جو کوئی صنم چوم لے

ہے عقیدت کا شہرت تقاضہ یہی
مدح آقا جو لکھے قلم چوم لے

Read more

دلوں میں پیار کس درجہ مدار العالمیں کا ہے

 دلوں میں پیار کس درجہ مدار العالمیں کا ہے

جسے دیکھو وہی شیدا مدار العالمیں کا ہے


علی بصری حبیب و بایزید حضرت بدیع الدین

بہت ہی مختصر شجرہ مدار العالمیں کا ہے


کوئی اعجاز دیکھے نور والے کی ہتھیلی کا

منور کس قدر چہرہ مدار العالمیں کا ہے


صدائیں گونجتی ہیں ہند میں اللہ اکبر کی

جو سچ پوچھو تو یہ صدقہ مدار العالمیں کا ہے


مدار العالمیں کے منکروں کا حشر کیا ہوگا

شفیع حشر سے رشتہ مدار العالمیں کا ہے


نظامی قادری چشتی سہروردی کہ ہوں نوری

سبھی کو سلسلہ پہنچا مدار العالمیں کا ہے


میرے سرکار نے شہرت نہ چھوڑی سرزمین کوئی

جہاں دیکھو وہاں چلہ مدار العالمیں کا ہے
 —-

مہکی ہوئی فضا ہے دیار مدار میں

 مہکی ہوئی فضا ہے دیار مدار میں

خوشبوئے مصطفی ہے دیار مدار میں


سیراب کر رہا ہے جو ہر تشنہ کام کو

دریا وہ بہہ رہا ہے دیار مدار میں


ہوتا گماں ہے طیبہ کی صبح حسین کا

وہ نور وہ ضیا ہے دیار مدار میں


منکر منافقت کا جو تجھ کو لگا ہے روگ

اس کی فقط دوا ہے دیار مدار میں آئے


آئے ہیں استواریئ نسبت کو اولیاء

میلہ سا اک لگا ہے دیار مدار میں


منکر کو بھی نگاہ بصیرت نصیب ہو

شہرت یہی دعا ہے دیار مدار میں
 —-

ملا علی کا گھرانہ کہ ہم مداری ہیں

 ملا علی کا گھرانہ کہ ہم مداری ہیں
بنیں نہ کیسے نشانہ کہ ہم مدری ہیں

فلک پہ چاند ستارے بھی دیکھیے مل کر

یہ گا رہے ہیں ترانہ کہ ہم مدار ہیں


اگر سمجھ لے مدار جہاں کی عظمت کو

کہے گا سارا زمانہ کہ ہم مداری ہیں


طواف روضے کا کرتی ہیں یوں ابابیلیں

ہو جیسے ان کو جتانا کہ ہم مداری ہیں


ہمیں ملی ہے حسینی ادا وراثت میں

ہے کھیل سر کو کٹانا کہ ہم مداری ہیں


ہمارے پاس ہے عشق مدار کی دولت

ہے ٹھوکروں میں خزانہ کہ ہم مداری ہیں


قسم خدا کی یہ نعمت ہے دو جہاں کے لیے

کسی سے تم نہ چھپانا کہ ہم مداری ہیں


نبی سے رابطہ رکھنے کی آرزو ہو اگر

تو ہم سے ملنا ملانا کہ ہم مداری ہیں


کوئی یہ پوچھے کہ شہرت ہے تیری کیا نسبت

اسے بس اتنا بتانا کہ ہم مداری
 —-

شاہوں کے دامن بھرتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو

 شاہوں کے دامن بھرتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو

میں قطب جہاں کا منگتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو


مشہود ہیں میرے گنگ و چمن کہتا ہے یہ دریائے ایسن

میں قطب جہاں کا صدقہ ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو


ہر آن تصور میں میرے رہتا ہے یہی نوری روضہ

رکھے ہوئے دل میں کعبہ ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو


رہتے ہیں یہاں ہر شاہ ولا کہتا ہے مکن پر کا قصبہ

میں طیبہ نگر کا ٹکڑا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو


کیوں ہاتھ پساروں میں دردر کیوں جاؤں میں غیروں کے در پر

سرکار پہ جیتا مرتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو


سب کیوں نہ کریں میری عزت کیسے نہ ملے مجھ کو شہرت

آقا کے مناقب پڑھتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو
—-

Top Categories