گلشن کی آرزو ہے نہ رعنائیاں پسند
گلشن کی آرزو ہے نہ رعنائیاں پسند ہم کو درِ مدار کی ہیں جالیاں پسند اہلِ جہاں کو خلد کی ہیں وادیاں پسند مجھ کو تمہارے در کی یہ انگنائیاں پسند کشکول نسبتوں کا تیری ہے ہمیں عزیز زر سے بھری ہوئی نہیں الماریاں پسند ہم کو پیاری تیری غلامی کی بندشیں ہم لوگ واقعی … Read more