Home / Syed_Misbahul_Murad_Manqabat

Browsing Tag: Syed_Misbahul_Murad_Manqabat

 وقت نے لی ہے کروٹ مدار جہاں حادثوں کا ہے جمگھٹ مدار جہاں جاگ اٹھی پاکے تقدیر ہندوستاں تیرے قدموں کی آہٹ مدار جہاں اہل عرفاں کو آب بقا بن گئی تیرے دھوون کی تلچھٹ مدار جہاں آپ کے دم سے ہے محفلِ دی...

 برسا جو تیرے فیض کا بادل مدار العالمیں ہر سلسلے کی بھر گئی چھا گل مدار العالمیں مایوس بیماروں کو ملتی ہے جسے پی کر شفاء بہتا ایسن میں وہ امرت جل مدار العالمیں دیتا ہے ہر ایک آنکھ کو بینائی عرفان...

 ہیں ہر جانب ہجوم غم کرم فرمائیے آقا بہت بے چین ہیں اب ہم کرم فرمائیے آقا غموں کے تند جھوکوں میں ہمارے دل کی کشتی ہے مزاج وقت ہے برہم کرم فرمائیے آقا جگر زخمی نظر بے چین ہے دل پارا پارا ہے پڑی ہی...

 کتنا اعلیٰ ہے رتبہ مکن پور کا ہے مدینہ سے رشتہ مکن پور کا دیوہ مارہرہ کلیر کچھو چھ سبھی پڑھ رہے ہیں قصیدہ مکن پور کا ہند میں جو بہاریں ہیں ایمان کی واقعی یہ ہے صدقہ مکن پور کا جو بھی آتا ہے خالی...

 وہ دیکھو دیکھو وہ دیکھود ذرا مدار کا چاند سبھی کو دیتا ہو جیسے دعا مدار کا چاند زمیں کے سارے اندھیروں نے خود کشی کرلی جو آسماں پہ چمکنے لگا مدار کا چاند یہ بات واقعی سچ ہے کہ اپنے بھارت میں نبی ...

 ہے اولیا میں دوستو ان کی نرالی شان یہ ہر سہ خواجگان ہیں یہ ہر سہ خواجگان ان کی رگوں میں خون رسالت ہے موازن شیدا ہے ان پہ اس لئے ہر ایک انجمن دیوانگان و عاشقان یا ہوں طالبان یہ ہر سے خواجگان ہیں ...

misbahul murad

 کہتے ہیں اولیاء زماں غوث اعظم مدار جہاںآپ دونوں کا ثانی کہاں غوث اعظم مدار جہاں المدد مونس و بے کساں غوث اعظم مدار جہاںدشمنی پر تلا ہے جہاں غوث اعظم مدار جہاں مانگنے کی ضرورت نہیں لب کشائی کی حا...

misbahul murad

ہوکس درجہ تم محترم غوث اعظمکہ ہو آل شاه امم غوث اعظم مسلماں کو گھیرے ہیں غم غوث اعظمخدارا نگاه کرم غوث اعظم ہیں آقا مری رہنمائی کو کافیتمہارے نقوش قدم غوث اعظم تری نسبتوں کے پیالے سے آقابے شرمندہ ہر ج...

 اے ورثہ دار حیات النبی غریب نواز نثار تم پہ مری زندگی غریب نواز نہ لوٹا خالی کبھی کوئی انکی چوکھٹ سے قسم خدا کی ہیں ایسے سخی غریب نواز یہاں امیر نوازی تو سبکو آتی ہے سوا تمہارے نہیں کوئی بھی غری...

 نبی کے نور کی تنویر ہیں مخدوم سمنانی مراد شبر و شبیر ہیں مخدوم سمنانی زمانے بھر کی ساری سلطنت ہے اسکے قدموں میں وہ خوش قسمت کہ جسکے پیر ہیں مخدوم سمنانی سمجھ پائے زمانہ کیا بھلا انکی حقیقت کو نب...