جس دن سے خضر ا د یکھا ہے ہر منظر پھیکا لگتا ہے چاند تیرے در کا منگتا ہے طیبہ تیرا کیا کہنا ہے زاف شفیع حشر کے آگے شرمندہ ساون کی گھٹا ہے آمنہ ان بی بی کی گودی میں جلوہ فگن محبوب خدا ہے نوری بدن ...
ہو ہم بے کسوں پر کرم کی نظر دو عالم کے مختار خیر البشر ہر اک ستم سے طنز کی بارشیں ہیں ہر اک گام پر رونما آفتیں ہیں اب آپ اپنی امت کی لیجے خبر دو عالم کے مختار خیر البش تم ہی تو ہو مختار کل میرے ...
مقدر سے کبھی پہونچے جو ہم خضرا کے سائے میں کریں گے نعت آقا کی رقم خضرا کی سائے میں وہاں جا کر سب اپنے آپ کو خود بھول جاتے ہیں کہاں کا درد کیسے رنج وغم خضرا کے سائے میں میرے آقا کی قربت کا کوئی ا...
اگر تقدیر میں طیبہ نہیں ہے تو پھر جینا کوئی جینا نہیں ہے خزانہ ہاتھ میں پتھر شکم پر کوئی اس شان کا داتا نہیں ہے یہی کہتا ہے قرآن الہی دو عالم میں کوئی تم سا نہیں ہے ہے وابستہ رسول محترم سے ہماری...
گود میں آفتاب حرا ہے اور پھر قسمت آمنہ ہے الله الله جمال محمد حسن یوسف بھی منہ تک رہا ہے چاند سورج نجھاور ہیں جس پر کتنا روشن رخ مصطفی ہے چومتا میرے آقا کے تلوے طائر سدرة المنتہی ہے خوف کیا قبر ...
منزل عشق کے آثار نظر آتے ہیں ہر طرف اب مجھے سر کار نظر آتے ہیں ریت کے ٹیلے بھی طیبہ کے بیابانوں میں واقعی نور کے کہسار نظر آتے ہیں اپنے کاندھوں پہ یتیموں کو بٹھا کر آقا بے سہاروں کے مدد گار نظر ...
بھرے آنکھوں میں آنسو ہیں لگے ہونٹوں پہ تالے ہیں جوار گنبد خضرا ترے منظر نرالے ہیں فروزاں ہے چراغ عشق احمد میرے سینے میں مری راہوں میں ہر جانب اجالے ہی اجالے ہیں زمیں سے آسماں تک ہر طرف ہے نور کی...
قرب خضرا ہی میں جینے کی دعا مانگی ہے جب بھی مانگی ہے مدینے کی دعا مانگی ہے کھینچ لے اپنی طرف جس کو عرب کا ساحل ہم نے اک ایسے سفینے کی دعا مانگی ہے زندگی میری مہکتی ہے گلابوں کی طرح جب سے آقا کے ...
میرے آقا کی جو نظروں کا اشارہ ہوتا کبھی مجھ کو بھی مدینے کا نظارہ ہوتا چومے جس ذرۂ طیبہ نے تھے آقا کے قدم کاش وہ میرے مقدر کا ستارہ ہوتا دیکھتے رہنا یتیموں کی چھلکتی آنکھیں رحمت کل کو بھلا کیسے گوارہ ...
اک بھکاری بن کے آیا چاند بھی طیبہ میں ہے جانے کتنی ضوفشانی گنبد خضرا میں ہے مل رہا آنکھیں ہے تلووں سے رسول پاک کے کس قدر رتبہ شناسی طائر سدرہ میں ہے اب نہیں ملتا ہے گل گشت چمن میں کوئی کیف ارض ط...