جس دن سے خضر ا د یکھا ہے
جس دن سے خضر ا د یکھا ہے ہر منظر پھیکا لگتا ہے چاند تیرے در کا منگتا ہے طیبہ تیرا کیا کہنا ہے زاف شفیع حشر کے آگے شرمندہ ساون کی گھٹا ہے آمنہ ان بی بی کی گودی میں جلوہ فگن محبوب خدا ہے نوری بدن ہے خون سے رنگیں پھر بھی ترے … Read more