المدد یا حسین ابن علی
غم کے طوفاں میں ہے مری کشتی المدد یا حسین ابن علی اے جگر گوشۂ حبیب خدا تجربہ ہے یہ ہم غریبوں کا کہہ دیا جب تو ہر بلا ہے ٹلی المدد یا حسین ابن علی چاہتا ہو جو ہر مرض سے شفا جس کو گھیرے ہوئے ہوں رنج و بلا چومے تصویر تیرے روضے … Read more