تنہا ہے اولاد علی کربل کے میدان میں

syed ruhul munim - روح المنعم

تنہا ہے اولاد علی کربل کے میدان میں
اجڑا دیکھو باغ نبی کربل کے میدان میں

چھوڑ گئے عباس چچا کون بھلا لے جائے گا
پیاسی سکینہ تک پانی کربل کے میدان میں

پھوٹ گئی قسمت تیری اے ملعون ابن سعد
جاگی قسمت ہے حر کی کربل کے میدان میں

اصغر کی مسکان یہی بعد مرگ بتاتی ہے
فوج یزیدی ہار گئی کربل کے میدان میں

روتی ہوئی نوحہ کرتی لاش پسر تک آئی ہے
آج محمد کی بیٹی کربل کے میدان میں

پیش کرے گا نظرانہ اشکوں کا ہر ذرے پر
شاد اگر پہنچا جو کبھی کربل کے میدان میں

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *