تم صرف بشر ہو یا نور خدا ہو تم آخر کیا ہو تم آخر کیا ہو
قرآں بھی تمہارا خود مدح سرا ہو تم آخر کیا ہو تم آخر کیا ہو
تم نعمت رب ہو تم فخر عرب ہو تم امی لقب ہو تم عالی نسب ہو
تم جیسا کسی نے دیکھا نہ سنا ہو تم آخر کیا ہو تم آخر کیا ہو
والشمس ہے چہرہ ولیل ہیں زلفیں والنجم ہیں دنداں مازاغ ہیں آنکھیں
قرآں کے سپاروں میں جلوہ نما ہو تم آخر کیا ہو تم آخر کیا ہو
جنت پہ حکومت کوثر پہ حکومت شہروں پہ حکومت ہر گھر پہ حکومت
ایک ٹوٹی چٹائی پر جلوہ نما ہو تم آخر کیا ہو تم آخر کیا ہو
جبریل یہ بولے ایک تارا دیکھا فرمایا نبی نے وہ تارا میں تھا
پھر طائر سدرہ یہ سوچ رہا ہو تم آخر کیا ہو تم آخر کیا ہو
ہر سمت ہو ظاہر ہر قلب میں پنہا حیران نظر ہے اور عقل پریشاں
تو منزل ہو یا منزل کا پتہ ہو تم آخر کیا ہو تم آخر کیا ہو
ہے تم کو شجر نے آنکھوں میں سجایا اور عشق تمہارا ہے دل میں بسایا
تم آنکھ کی ٹھنڈک تم دل کی جلا ہو تم آخر کیا ہو تم آخر کیا ہو