آئی یاد مدینہ آئی
لائی پیام راحت لائی
بستی ہے جس میں یاد محمد
اس دل پر قربان خدائی
منزل طیب مد نظر ہے
وحشت دل اب راه پہ آئی
رسوا ہوا ہوں عشق نبی میں
مجھ کو مبارک یہ رسوائی
جرم نبی ہے پھر سے غریبی
فاخر غربت تیری دہائی
گنبد خضری بس نہیں ورنہ
کس کو گوارا تیری جدائی
یوں ہی کئے جا ذکر محمد
سانس کا کیا ہے آئی نہ آئی
ساتھ ادیب ” ہے یاد محمد
مجھ کو نہیں خوف تنہائی