آئیے مل کے پڑھیں ان پر درود
غیب بھی جس کے لئے عین شہود
مرکز کفر میں آقا کا ورود
جیسے ظلمت میں تجلی کا نمود
ان کی تخلیق سے ہستی کا وجود
عبدیت ان کی ہے ناز معبود
@madaarimedia
جلوۂ نور مجسم کے طفیل
ظلمت شرک ہوئی ہے نابود
حشر ٹھہرایا گیا ان پہ کہ تھی
اپنے محبوب کی عظمت مقصود
ان کے انعام کی برسات بھی ہے
رحمت حق کی طرح لا محدود
ہم نہ پہنچے در آقا ہے کہ تھے
دنیوی سارے سہارے مفقود
روح تو پہنچے گی انشاء الله
توڑ کے جسم کے اک روز قیود
سر قوسین سمجھنے کو ادیب “
ہو گئیں ذہن کی راہیں مسدود