نعت شریف
آفتاب شرف حسن یقیں ہوتی ہے
خاک طیبہ سے جو تابندہ جبیں ہوتی ہے
دل میں جب الفت سرکار مکیں ہوتی ہے
رفعت شان بشر عرش نشیں ہوتی ہے
ملتی ہے گلشن طیبہ میں ہر اک غم سے نجات
قلب بے تاب کو تسکین وہیں ہوتی ہے
موت بن جاتی ہے اس کے مقصود حیات
جس کی قسمت میں مدینے کی زمیں ہوتی ہے
آسرا رحمت عالم کا جو لے کے اٹھے
وہ کبھی ناکام تمنا ناکام نہیں ہوتی ہے
ٹوٹتا دل ہے تو جھنکار پہنچتی ہے وہاں
آہ مجبور کی توقیر وہیں ہوتی ہے
جیسے جیسے ابھرتی طپش یاد رسول
زندگی اور حسیں اور حسیں ہوتی ہے
سیرت احمد مختار کو اپنا کے ولی
زندگی معنئ قرآن مبیں ہوتی ہے
خاک طیبہ سے جو تابندہ جبیں ہوتی ہے
دل میں جب الفت سرکار مکیں ہوتی ہے
رفعت شان بشر عرش نشیں ہوتی ہے
ملتی ہے گلشن طیبہ میں ہر اک غم سے نجات
قلب بے تاب کو تسکین وہیں ہوتی ہے
موت بن جاتی ہے اس کے مقصود حیات
جس کی قسمت میں مدینے کی زمیں ہوتی ہے
آسرا رحمت عالم کا جو لے کے اٹھے
وہ کبھی ناکام تمنا ناکام نہیں ہوتی ہے
ٹوٹتا دل ہے تو جھنکار پہنچتی ہے وہاں
آہ مجبور کی توقیر وہیں ہوتی ہے
جیسے جیسے ابھرتی طپش یاد رسول
زندگی اور حسیں اور حسیں ہوتی ہے
سیرت احمد مختار کو اپنا کے ولی
زندگی معنئ قرآن مبیں ہوتی ہے