madaarimedia

اب نصرت شہ کو جھولے میں اک ننھا مجاہد تڑپا ہے

 اب نصرت شہ کو جھولے میں اک ننھا مجاہد تڑپا ہے

کیا جانئے کیوں دکھیا ماں کا سینے میں کلیجہ دھڑکا ہے


پچھم میں شفق کی لالی ہے یا آگ لگی ہے خیموں میں

ہے شام غریباں کا منظر یا شب کا اندھیرا پھیلا ہے


اے سلسلۂ باطل مٹ جا زنجیر ہیں پائے عابد نے

اے چادر شب پردہ کرلے بے چادر بنت زہرہ ہے


رحمت ہے لئے انعام بقا یا عرش سے ٹوٹا ہے تارا

ہے نور کا روشن مینارہ ابن علی کا لاشہ ہے


نیزے کی بلندی پر سر ہے تکبیر کا نعرہ لب پر ہے

اعلان یزیدی ہے جھوٹا قرآن کا دعوی سچا ہے


اک آخری سجدہ کرنے کو شبیر چلے ہیں مقتل میں

کعبے کا تصور ہے دل میں آنکھوں میں نبی کا روضہ ہے


شبیر نے نصرت کو دی صدا لبیک لب حر سے نکلا

اک آن میں جنت ملتی ہے خالق کا کرم جب ہوتا ہے


شبیر کے بچوں کے محضر جو خشک گلے تر کرنہ سکا

احساس ندامت تو دیکھو پانی پانی خود دریا ہے
  ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories