madaarimedia

از سر ابتداء تا حد انتہا آسر آپ کا ہے حبیب خدا

 

نعت شریف

از سر ابتداء تا حد انتہا آسر آپ کا ہے حبیب خدا
اپنے دل کے لیے زندگی بن گیا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا

آپ فخر جہاں سید الانبیاء آپ ہی مظہر رحمت کبریا
بے سہارا دلوں کو ودیعت ہوا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا

آپ کی ذات ہے باعث کن فکاں نور سے آپ کے زینت دو جہاں
بحر لطف کرم ابر جود و عطا آسرہ آپ کا ہے حبیب خدا

پھر سے بو جہلیت نے اٹھایا ہے سر پھر اڑھائے ہیں فتنوں نے اپنے شرر
ہے چلی پھر ہوائے ذلالت شاہا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا

ظلم و جور و جفانے اٹھائی نظر عقل و ہمت نے اپنے سمیٹے ہیں پر
یاس و حرماں کی امڈی ہے کالی گھٹا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا

کیا کروں عرض میں اپنی بیچارگی غم کا مارا ہوں حد سے فزوں بے کسی
مطمئن ہے مگر یہ دل مبتلا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا

گر گئے ہیں بلاؤں میں ہم ناگہاں غم کے دریا میں ہے کشتی دل رواں
موج برہم سے ہے اب مرا سابقہ آسرا آپ کا ہے حبیب خدا

پائے بے کس میں غربت کی ہیں بیڑیاں درد فرقت جو لیتا ہے انگڑائیاں
قلب مضطر سے آتی یہی ہے صدا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا

حشر میں فرد عصیاں ہے پیش نظر ہر ندامت میں ڈوبا ہے دل سر بسر
عدل کے خوف سے ہے جگر کانپتا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا

اپنی قسمت پہ نازہ نہ کیوں ہو ولی جب اسے پنجتن کی غلامی ملی
پاکے دامان قطب جہاں مل گیا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا

Leave a Comment

Related Post

Top Categories