نعت شریف
از سر ابتداء تا حد انتہا آسر آپ کا ہے حبیب خدا
اپنے دل کے لیے زندگی بن گیا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
آپ فخر جہاں سید الانبیاء آپ ہی مظہر رحمت کبریا
بے سہارا دلوں کو ودیعت ہوا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
آپ کی ذات ہے باعث کن فکاں نور سے آپ کے زینت دو جہاں
بحر لطف کرم ابر جود و عطا آسرہ آپ کا ہے حبیب خدا
پھر سے بو جہلیت نے اٹھایا ہے سر پھر اڑھائے ہیں فتنوں نے اپنے شرر
ہے چلی پھر ہوائے ذلالت شاہا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
ظلم و جور و جفانے اٹھائی نظر عقل و ہمت نے اپنے سمیٹے ہیں پر
یاس و حرماں کی امڈی ہے کالی گھٹا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
کیا کروں عرض میں اپنی بیچارگی غم کا مارا ہوں حد سے فزوں بے کسی
مطمئن ہے مگر یہ دل مبتلا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
گر گئے ہیں بلاؤں میں ہم ناگہاں غم کے دریا میں ہے کشتی دل رواں
موج برہم سے ہے اب مرا سابقہ آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
پائے بے کس میں غربت کی ہیں بیڑیاں درد فرقت جو لیتا ہے انگڑائیاں
قلب مضطر سے آتی یہی ہے صدا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
حشر میں فرد عصیاں ہے پیش نظر ہر ندامت میں ڈوبا ہے دل سر بسر
عدل کے خوف سے ہے جگر کانپتا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
اپنی قسمت پہ نازہ نہ کیوں ہو ولی جب اسے پنجتن کی غلامی ملی
پاکے دامان قطب جہاں مل گیا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
اپنے دل کے لیے زندگی بن گیا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
آپ فخر جہاں سید الانبیاء آپ ہی مظہر رحمت کبریا
بے سہارا دلوں کو ودیعت ہوا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
آپ کی ذات ہے باعث کن فکاں نور سے آپ کے زینت دو جہاں
بحر لطف کرم ابر جود و عطا آسرہ آپ کا ہے حبیب خدا
پھر سے بو جہلیت نے اٹھایا ہے سر پھر اڑھائے ہیں فتنوں نے اپنے شرر
ہے چلی پھر ہوائے ذلالت شاہا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
ظلم و جور و جفانے اٹھائی نظر عقل و ہمت نے اپنے سمیٹے ہیں پر
یاس و حرماں کی امڈی ہے کالی گھٹا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
کیا کروں عرض میں اپنی بیچارگی غم کا مارا ہوں حد سے فزوں بے کسی
مطمئن ہے مگر یہ دل مبتلا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
گر گئے ہیں بلاؤں میں ہم ناگہاں غم کے دریا میں ہے کشتی دل رواں
موج برہم سے ہے اب مرا سابقہ آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
پائے بے کس میں غربت کی ہیں بیڑیاں درد فرقت جو لیتا ہے انگڑائیاں
قلب مضطر سے آتی یہی ہے صدا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
حشر میں فرد عصیاں ہے پیش نظر ہر ندامت میں ڈوبا ہے دل سر بسر
عدل کے خوف سے ہے جگر کانپتا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا
اپنی قسمت پہ نازہ نہ کیوں ہو ولی جب اسے پنجتن کی غلامی ملی
پاکے دامان قطب جہاں مل گیا آسرا آپ کا ہے حبیب خدا