madaarimedia

اس وقت کہاں تھا اے بادل

 اس وقت کہاں تھا اے بادل

کیوں بھر نہ دئیے تو نے جل تھل


جب آگ اگلتی تھی یہ زمیں

اور تھا یہ موسم چیں بہ زمیں

پانی کی تھی ایک بوند نہیں

ہر ذرہ تھا ایک جلتی مشعل


اس وقت کہاں تھا اے بادل



اب آیا ہے نالے کرتا

مظلوموں پہ آ ہیں بھرتا

پیاسوں کے قدم پر سر دھرتا

نادم نادم بے کل بےکل


اس وقت کہاں تھا اے بادل


دکھیو‌ں کو رلانے آیا ہے

دکھ اور بڑھانے آیا ہے

سب سوگ منانے آیا ہے

سر پر اوڑھے کالا کمبل


اس وقت کہاں تھا اے بادل


کرتا تھا سوالِ آب پدر

ہاتھوں پہ لاشائے اصغر

اعداء کو دکھانے حال جگر

سرکایا تھا جب شہ نے انچل


اس وقت کہاں تھا اے بادل


عباس کا جب یہ عالم تھا

بازو تھے کٹے مشکیزہ تھا

ایک پیاسی بھتیجی کا چہرہ

پھر جاتا تھا آنکھوں میں ہر پل


اس وقت کہاں تھا اے بادل


تسلیم فرات پہ تھا قبضہ

بے آب تھے سب نیل و دجلہ

تو اڑ کر ہند میں آ جاتا

لے جاتا یہاں سے گنگا جل


اس وقت کہاں تھا اے بادل


اے کاش ادیب کوئی پوچھے

جب ظلم و ستم کے شعلے تھے

مرجھائے تھے باغ زہرا کے

پھل پھول شجر پتے کوپل


اس وقت کہاں تھا اے بادل

  _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories