madaarimedia

المدد یا حسین ابن علی

 غم کے طوفاں میں ہے مری کشتی

المدد یا حسین ابن علی


اے جگر گوشۂ حبیب خدا

تجربہ ہے یہ ہم غریبوں کا

کہہ دیا جب تو ہر بلا ہے ٹلی


المدد یا حسین ابن علی


چاہتا ہو جو ہر مرض سے شفا

جس کو گھیرے ہوئے ہوں رنج و بلا

چومے تصویر تیرے روضے کی


المدد یا حسین ابن علی



میں ہوں کیا اور مری بساط ہی کیا

ہے وظیفہ تمام ولیوں کا

کہہ رہا ہے یہی ہر ایک ولی


المدد یا حسین ابن علی


مجھ کو گھیرے میں ظلم کے طوفاں

میں ہوں مظلوم ہنس رہا ہے جہاں

دے رہا ہوں دہائی میں تیری


المدد یا حسین ابن علی


کربلا میں بھی پہنچوں اے آقا

دیکھ لوں آپ کا حسیں روضہ

پوری ہو جائے یہ مراد دلی


المدد یا حسین ابن علی


اس کو گھیرے ہوئے ہیں غم آقا

کردو “مصباح ” پر کرم آقا

اس کے دل کو بھی ہو نصیب خوشی


المدد یا حسین ابن علی
 ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories