باعث ناز کبریا جیسا
کون ہے میرے مصطفیٰ جیسا
زلف تفسیر سورۂ والیل
رخ ہے واشمس والضحی جیسا
گود میں رحمت دو عالم ہیں
ہو مقدر تو آمنہ جیسا
یوں بشر کہہ رہے ہیں وہ خود کو
تم نہ سمجھو انہیں خدا جیسا
وہ کتاب خلوص ہیں آقا
جس کا ہر لفظ ہے دعا جیسا
کہتا ہے سورہ الم نشرح
دل ہے آقا کا آئینہ جیسا
ہم وہی راستہ چلیں گے حضور
تم چلاؤ گے راستہ جیسا
عرصۂ حشر میں کوئی بھی نہیں
شافع حشر آپ کا جیسا
تو خدا تو نہیں خدا کی قسم
پر لگے ہے مجھے خدا جیسا
ہم کو ” مصباح ” چاند لگتا ہے
اپنے آقا کے نقش پا جیسا