madaarimedia

برسا جو تیرے فیض کا بادل مدار العالمیں

 برسا جو تیرے فیض کا بادل مدار العالمیں

ہر سلسلے کی بھر گئی چھا گل مدار العالمیں


مایوس بیماروں کو ملتی ہے جسے پی کر شفاء

بہتا ایسن میں وہ امرت جل مدار العالمیں


دیتا ہے ہر ایک آنکھ کو بینائی عرفانیت

تیرے چراغ در کا یہ کاجل مدار العالمیں


دل کا یہی ہے مدعا یہ دل نشین روضہ ترا

آنکھوں سے اک پل بھی نہ ہو اوجھل مدار العالمیں


صحرا میں بھی اے حق نشاں ہیں آپکے چلے جہاں

ہر پل وہاں جنگل میں ہے منگل مدار العالمیں


فرمائیے حسنین کے صدقے میں اک چشم کرم

بھارت میں ہر سو ہے بپا کربل مدار العالمیں


قدموں میں اس کے آگئی خود منزل ہوش و خرد

جو پیار میں تیرے ہوا پاگل مدار العالمیں


ہے آپنے اے حق بیاں اس کی حقیقت کی عیاں

پوچھا گیا کیا چیز ہے صندل مدار العالمیں


لللہ اب مصباح پر چشم کرم فرمائیے

یہ ہے غموں کے بوجھ سے بوجھل مدار العالمیں
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories