madaarimedia

بنایا مٹی تو ایسا بنا دیا ہوتا

 
بنایا مٹی تو ایسا بنا دیا ہوتا
غبار راہ مدینہ بنا دیا ہوتا

نہ چاند اور نہ تارا بنا دیا ہوتا
در رسول کا ذرہ بنا دیا ہوتا

غلام نور مجسم قدم کہاں رکھتے
جو رب نے آپکا سایہ بنا دیا ہوتا

جو دیکھتا مجھے کہتا یہ ہے نبی کا غلام
میرے خدا مجھے ایسا بنا دیا ہوتا

تلوں سے خلد میں محروم حوریں رہجاتیں
بلال کو جو نہ کالا بنا دیا ہوتا

میرا وجود بھی ہو جاتا عرش کا ہمسر
جو مجھ کو خاک مدینہ بنا دیا ہوتا

ملا نہ پاتا یہ سورج بھی مجھ سے آنکھیں کبھی
نبی کا نقش کف پا بنا دیا ہوتا

میں اُڑ کے شاد پہنچتا دیار عرض نبی
جو اس نے مجھ کو پرندا بنا دیا ہوتا

اسکو آگے بھی شئیر کریں

Leave a Comment

Related Post

Top Categories