madaarimedia

بھروسہ پل کا نہیں یہ گھڑی ملے نہ ملے

 بھروسہ پل کا نہیں یہ گھڑی ملے نہ ملے

چلو مدینے یہ موقع کبھی ملے نہ ملے


تو جذب شوق کو اپنا بنا رفیق سفر

سفر طویل ہے ساتھی کوئی ملے نہ ملے


سر نیاز ہر اک گام پر لٹا سجدے

تجھے مدینے کی پھر یہ گلی ملے نہ ملے


در نبی پہ حضوری کے واسطے مجھ کو

جنون عشق ہے کافی کوئی ملے نہ ملے


حضور جس میں ہوں بالیں پر جلوہ گر مالک

ملے وہ موت مجھے زندگی ملے نہ ملے


اسے تو صحن حرم میں سلام کرتا چل

دیار ہوش میں دیوانگی ملے نہ ملے


نہال کیوں نہ ہو دید جمال خضری سے

کہ دل کو پھر کبھی ایسی خوشی ملے نہ ملے


سنا دے جھوم کے اشعار نعت اے محضر

کہ پھر فضائے دیار نبی ملے نہ ملے
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories