madaarimedia

تولے تو چل گردش زمانہ نہ پوچھ طیبہ میں کیا ملے گا

تولے تو چل گردش زمانہ نہ پوچھ طیبہ میں کیا ملے گا

جو محور جستجو ہے میرا وہ حجرہ عائشہ ملے گا


جہان میں دہشت لحد سے ہر ایک دل غمزدہ ملے گا

مگر میں خوش ہوں کہ دیکھنے کو وہاں رخ مصطفی ملے گا


خدارا اے رہرو مدینہ ہوائے امید دیتے جانا

کہیں تجھے میری حسرتوں کا تھکا تھکا قافلہ ملے گا


مدینہ جانا بقلب مضطر نظر اٹھانا بچشم پرنم

نظر کو کیف نظر ملے گا حیات کو ذائقہ ملے گا


ابوالبشر ہوش تو سنبھالو انہیں کی رحمت کا آسرالو

نگاه عرش خدا پہ ڈالو تمہیں محمد لکھا ملے گا


جمال صورت کا پوچھنا کیا خدا نے ان پر درود بھیجا

کمال سیرت کا دیکھنا کیا ہر اک عمل آئینہ ملے گا


ہے مال وزر ٹھوکروں میں لیکن شکم پہ پتھر بندھے ہوئے ہیں

تمہیں غریبی میں جینے والو حضور سے حوصلہ ملے گا


اسی جگہ کسب نور کرتے ملیں گے دو اور بدر کامل

جہاں مدینہ میں محو راحت وہ آفتاب حرا ملے گا


صدائے غیبی یہ سن رہا ہوں ادیب” کیا اور چاہتا ہے

جو مقصد زندگی ہے تیرا وہ عشق خیر الوری ملے گا 

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories