منقبت
جب ہیں میرے آقا کے غم خوار ابو طالب
پھر کیوں نہ ہو جنت کے حقدار ابو طالب
صدقے میں محمد کے تم نے جو دعا مانگی
پانی سے بھرا رب نے سنسار ابو طالب
اس عہد کے عالم میں جب بھوک ستاتی تھی
کرتے تھے محمد کا دیدار ابو طالب
آنچ آنے نہ دی تم نے سرکار مدینہ پر
دشمن کا لیا خود پر ہر وار ابو طالب
سرکار مدینہ کی تبلیغ و اشاعت میں
سب پر ہے عیاں تیرا کردار ابو طالب
ہر ایک مصیبت میں ہے سات بھتیجے کے
یوں تو ہیں قبیلے کے سردار ابو طالب
تمثیل نہیں ملتی دنیا میں کہیں جس کی
کرتے تھے بھتیجے سے وہ پیار ابو طالب
انعام ثنا خوانی دے سوز تجھے خالق
کر لیں جو قبول اپنے اشعار ابو طالب
پھر کیوں نہ ہو جنت کے حقدار ابو طالب
صدقے میں محمد کے تم نے جو دعا مانگی
پانی سے بھرا رب نے سنسار ابو طالب
اس عہد کے عالم میں جب بھوک ستاتی تھی
کرتے تھے محمد کا دیدار ابو طالب
آنچ آنے نہ دی تم نے سرکار مدینہ پر
دشمن کا لیا خود پر ہر وار ابو طالب
سرکار مدینہ کی تبلیغ و اشاعت میں
سب پر ہے عیاں تیرا کردار ابو طالب
ہر ایک مصیبت میں ہے سات بھتیجے کے
یوں تو ہیں قبیلے کے سردار ابو طالب
تمثیل نہیں ملتی دنیا میں کہیں جس کی
کرتے تھے بھتیجے سے وہ پیار ابو طالب
انعام ثنا خوانی دے سوز تجھے خالق
کر لیں جو قبول اپنے اشعار ابو طالب