madaarimedia

جسکے دل میں بھی غم حسین کا ہے

 جسکے دل میں بھی غم حسین کا ہے

اس کے سر پر کرم حسین کا ہے


چومتا آسماں ہے جھک جھک کر

کتنا اونچا علم حسین کا ہے


جیسی تقدیر چاہو لکھوالو

نظم لوح و قلم حسین کا ہے


سچ تو یہ ہے جہاں میں جو کچھ ہے

سب خدا کی قسم حسین کا ہے


دین فطرت کا ہے وجود ان سے

اصل ہستی عدم حسین کا ہے


تم جسے چاند چاند کہتے ہو

وہ تو نقشِ قدم حسین کا ہے


تو جو ” مصباح ” سب کا ہے محبوب

واقعی یہ کرم حسین کا ہے
 ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories