جو دل میں نبی کی محبت نہیں ہے
تو کوئی عبادت عبادت نہیں ہے
ہوا ہے جو دیوانہ عشق نبی میں
اسے ہوش کی پھر ضرورت نہیں ہے
مدد میرے آقا کہ دریائے غم سے
کوئی پار اترنے کی صورت نہیں ہے
دل و جاں محمد کی صورت پہ صدقہ
کوئی ایسی خلقت میں صورت نہیں ہے
زمین و فلک چاند سورج ستارے
محمد کی کس پر حکومت نہیں ہے
یہ فرمادیں آقا مدینہ بلا کے
تجھے واپسی کی اجازت نہیں ہے
در مصطفیٰ پہنچ جائے محضر
سوا اس کے اب کوئی حسرت نہیں ہے