madaarimedia

دل اک پل آرام نہ پائے وہ بھی اتنی رات گئے

 دل اک پل آرام نہ پائے وہ بھی اتنی رات گئے

رہ رہ کے طیبہ یاد آئے وہ بھی اتنی رات گئے


رحمت عالم آپ کی یادیں کام آجاتی ہیں ورنہ

کون ہمارا جی بہلائے وہ بھی اتنی رات گئے


دن کے اجالے شرماتے ہیں ان نورانی گلیوں سے

آنکھوں میں طیبہ کھینچ آئے وہ بھی اتنی رات گئے


عشق کا مارا دل بے چارہ جب کوئی اس کا بس نہ چلا

ہجر نبی میں اشک بہائے وہ بھی اتنی رات گئے


عالم تنہائی میں آقا تیرا تصور تیرا جمال

سوئے احساسات جگائے وہ بھی اتنی رات گئے


اپنے کافوری ہونٹوں سے چومے قدم یا دے آواز

کس طرح جبریل جگائے وہ بھی اتنی رات گئے


دل میں کسک پیدا ہوتی ہے آنکھیں نم ہو جاتی ہیں

جب محضر تو نعت سنائے وہ بھی اتنی رات گئے
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories