madaarimedia

سلمان زمانے کا چلن بھول گئے ہیں

 سلمان زمانے کا چلن بھول گئے ہیں

طیبہ کی محبت میں وطن بھول گئے ہیں


آقا نے کرم یوں ہے کیا فرش زمیں پر

ہم تیرے ستم چرخ کہن بھول گئی ہیں


اللہ رے کیف لب گفتار رسالت

هم مستئ صہبائے سخن بھول گئے ہیں


خضری پہ نظر پڑتے ہی طیبہ کے مسافر

کہتے ہیں کسے رنج ومحن بھول گئے ہیں


ہم دیکھ کے کیفیت صحرائے مدینہ

شادابئی گلزار و چمن بھول گئے ہیں


خار رہ طیبہ نے ہیں وہ نقش بنائے

نقاش بھی آرائشِ فن بھول گئے ہیں


اے آندھیوں لے آؤ غبارِ رہ طیبہ

ہم لانا مدینے سے کفن بھول گئے ہیں


دیکھے ہیں ادیب” آج جو ذراتِ مدینہ

ہم چاند کی ہر ایک کرن بھول گئے ہیں

  _______________

_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories