madaarimedia

ضو بار مدینہ کی سحر دیکھ رہے ہیں

 ضو بار مدینہ کی سحر دیکھ رہے ہیں

اک نور کا عالم ہے جدھر دیکھ رہے ہیں


حیرت سے جو صدیق و عمر دیکھ رہے ہیں

آئینہ ہے یا آئنہ گر دیکھ رہے ہیں


خضری کی طرف اپنی نگاہوں کو اٹھا کر

ہم حوصلہ قلب و جگر دیکھ رہے ہیں


میں سائیہ دیوار نبی چوم رہا ہوں

رضواں مرا آداب نظر دیکھ رہے ہیں


پلکون سے چنے میں نے ہیں خاررہ طیبہ

سر کار مرا ذوق سفر دیکھ رہے ہیں


قوسین سے آگے ہے گزرگاہ پیمبر

جبریل سمیٹے ہوئے پر دیکھ رہے ہیں


پہلے دل دیوانہ کو قابو میں تو کر لیں

اے جذبہۂ نظارہ ٹھہر دیکھ رہے ہیں


محروم بصیرت انہیں کہئے تو بجا ہے

سرکار کو جو صرف بشر دیکھ رہے ہیں


پڑھتا ہوں ” ادیب ” اب تو میں جب نعت محمد

لگتا ہے کہ سرکار ادھر دیکھ رہے ہیں

—————–



Leave a Comment

Related Post

Top Categories