طیبہ دربار چلیں طیبہ دربار چلیں
آوری آؤ سکھی ساجن کے دوار چلیں
آوری آؤ سکھی ساجن کے دوار چلیں
خوشیو سے مہکائیں طیبہ کی گلیاں
مدحت کے غنچے ہوں نعتوں کی کلیاں
خدمت میں لیکے درودوں کے ہار چلیں
طیبہ دربار چلیں طیبہ دربار چلیں
ہر ذرے ذرے پہ آنکھیں بچھائیں
اپنی جبینوں سے سجدے لٹائیں
پلکوں سے طیبہ کی گلیاں بہار چلیں
طیبہ در بار چلیں طیبہ دربار چلیں
تاروں میں ہوتے ہیں باہم اشارے
دوری سے کب تک کرینگے نظارے
آقا کے روضہ پر تن من کو وار چلیں
طیبہ دربار چلیں طیبہ دربار چلیں