لطف پروردگار کافی ہے
بس ہمیں یہ دیار کافی ہے
میری کشتی کی نہ خدائی کو
نعرۂ دم مدار کافی ہے
جان من جنتی یہ کہتے ہیں
مجھ کو میرا مدار کافی ہے
میری مجبوریوں کو قطب جہاں
آپ کا اختیار کافی ہے
داغ ہائے گناہ دھونے کو
ایک ایسن کی دھار کافی ہے
کاش آقا کرم کیے جائیں
ہم کہیں بار بار کافی ہے
کہتا مصباح یہ یقیں کے ساتھ
مجھ کو میرا مدار کافی ہے