madaarimedia

مظلوم کربلا مظلوم کربلا

 مظلوم کربلا مظلوم کربلا

ہر قوم کی زبان پہ ہے آج یہ صدا


ہنستے ہوئے دکھوں کا زمانہ گزار کے

اسلام اور عزیز و اقارب کو وار کے

دین نبی کو پھر سے نئی جان دے گیا


مظلوم کربلا مظلوم کربلا


اصغر کو لے کے مانگنے پانی چلے حسین

غیرت سے لب نہ کھول سکے شاہ مشرقین

سرکار کے رہ گئے رخ معصوم سے ردا


مظلوم کربلا مظلوم کربلا


رنگیں لہو سے جس کے ہیں گل لال زار کے

بتلا گیا جو معنی جہاں کو بہار کے

واقف نہ ہو تو ہم یہ بتائیں وہ کون تھا


مظلوم کربلا مظلوم کربلا


آواز حق کو روک نہ پائے ستم شعار

نوک سنا پہ کہہ کے جو تکبیر تین بار

شبیر چپ ہوئے تو زمانہ پکار اٹھا


مظلوم کربلا مظلوم کربلا


اکبر کو اپنے ہاتھوں کیا ہے سپرد خاک

اکبر کو اپنی دیکھا ہے آنکھوں سے سینہ چاک

وہ کون سا ستم ہے جو تجھ پر نہیں ہوا


مظلوم کربلا مظلوم کربلا

جلتی ہوئی ہوا سے صغرا نے یوں کہا

کہنا ادب سے جب ہو گزر سمت کربلا

کیوں آپ ہم کو بھول گئے کیا ہوئی خطا


مظلوم کربلا مظلوم کربلا

پوچھیں گے قبر میں جو نکیرین اے ادیب

بتلا یہاں ہے کس کی حمایت تجھے نصیب

بے خوف و بے ہراس کہوں گا میں برملا

مظلوم کربلا مظلوم کربلا

_______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories