madaarimedia

مقدر سے کبھی پہونچے جو ہم خضرا کے سائے میں

 مقدر سے کبھی پہونچے جو ہم خضرا کے سائے میں

کریں گے نعت آقا کی رقم خضرا کی سائے میں


وہاں جا کر سب اپنے آپ کو خود بھول جاتے ہیں

کہاں کا درد کیسے رنج وغم خضرا کے سائے میں


میرے آقا کی قربت کا کوئی اعجاز تو دیکھے

صداقت اور عدالت میں بہم خضرا کے سائے میں


چلو اے زائرو ! ایسے کہ آہٹ بھی نہ ہو پائے

میں آسودہ شہنشاہ امم خضرا کے سائے میں


اسی کی رحمتیں ہم پر گھٹائیں بن کے چھائی ہیں

بکھیرے ہے جو زلف خم تخم خضرا کے سائے میں


خدایا آرزو یہ ہے ہمیں تعبیر مل جائے

ہے دیکھا خواب میں حاضر ہیں ہم خضرا کے سائے میں


فلک حیرت سے جھک جھک کر یہ منظر دیکھتا ہو گا

کیے روح الامیں ہیں سر کو خم خضرا کے سائے میں


در آقا ملا جس کو تو سب کچھ پالیا اس نے

پہونچ کر مانگتی کیا چشم نم خضرا کے سائے میں


یقینا مل گیا” مصباح” اس کو مقصد ہستی

وہ خوش قسمت ہے ٹوٹا جس کا دم خضرا کے سائے میں
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories