نبی کے خون کی تاثیر کو سلام کرو
تبسم لب بے شیر کو سلام کرو
جو دیکھنا ہو کہ ملتی ہے کس طرح جنت
تو حر کی خوبئ تقدیر کو سلام کرو
امین کار امامت ہیں اے جہاں والو
ادب سے زینب دلگیر کو سلام کرو
وہی ادا وہی جلوی زفرق تا بہ قدم
نبی کی ہو بہو تصویر کو سلام کرو
وہ جس نے عابد بے پر کے پاؤں چومے تھے
اسیرو تم اسی زنجیر کو سلام کرو
حسن بصورت قاسم رضا کے طالب ہیں
حسین صاحب تحریر کو سلام کرو
عجب نہیں کہ دھلیں پل میں داغ عصیاں کے
بنائے آیہ تطہیر کو سلام کرو
رگوں میں دیں کی انھیں کا لہو مچلتا ہے
نبی کے خواب کی تعبیر کو سلام کرو
یہ عمر اور یہ لاشہ جوان بیٹے کا
ادیب ہمت شبیر کو سلام کرو
اسکو آگے بھی شئیر کریں