madaarimedia

نمود صبح کا پھولوں کی دل کشی کا سراغ

 نمود صبح کا پھولوں کی دل کشی کا سراغ

غم حسین سے ملتا ہے ہر خوشی کا سراغ


فلک کے چاند ستاروں کو اور سورج کو

ملا ہے شام غریباں سے روشنی کا سراغ


غم حسین میں خود کو مٹا دو اے لوگوں

جو چاہتے ہو کہ مل جائے زندگی کا سراغ


چلو حسین کی دہلیز چوم لیں جھک کر

وہیں سے ملتا ہے فردوس کی گلی کا سراغ


قسم خدا کی وہ صبر حسین ہے جس سے

زمانے بھر کو ملا امن و آشتی کا سراغ


چٹک کے کہتی ہیں کلیاں بڑی عقیدت سے

دیا ہے کرب و بلا نے شگفتگی کا سراغ


خدا گواه بس اک شاہ کربلا کے سوا

لگا نہ پایا کوئی منزل خودی کا سراغ


یہی دعا ہے کہ ” مصباح ” ان کے صدقے میں

دے کبریا مجھے عشق محمدی کا سراغ
 ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories