نور سراپا شافع محشر کون تمہارے جیسا ہے
جان مسیحا خضر کے رہبر کون تمہارے جیسا ہے
آپ کی رفعت آپکی عظمت ائے رب کے محبوب نبی
سارا جہاں ہے دیکھ کے ششدر کون تمہارے جیسا ہے
ائے مطلوب ائے عرش کے تارے تم تو ہو محبوب ہمارے
آجاؤ نعلین پہن کر کون تمہارے جیسا ہے
طائف میں پتھر کے بدلے تم نے دعائیں دی ہیں نبی
تم تو ہو رحمت کا سمندر کون تمہارے جیسا ہے
سارے عالم کی سرداری آپ کو حاصل ہے پھر بھی
ٹوٹی چٹائی کا ہے بستر کون تمہارے جیسا ہے
پاتے ہی آقا کا اشارہ ڈوبا سورج اُگ آیا
کہنے لگے یہ فخر سے حیدر کون تمہارے جیسا ہے
تیرے پینے کا صادقہ ہے جو میں نے خوشبو پائی
کہتے ہیں یہ مشک و عنبر کون تمہارے جیسا ہے
تم کو ہے اصحاب نے دیکھا وہ قرباں تھے تم پر آقا
ہم تو فدا ہیں بس سن سن کر کون تمہارے جیسا ہے
سارے صحابہ عظمت والے لیکن ائے مولا حیدر
تم ہو بتول پاک کے شوہر کون تمہارے جیسا ہے
شاد نہیں ہے خلق میں کوئی جو نہ بکھاری ہو ان کا
کہتے ہیں یہ شاہو تونگر کون تمہارے جیسا ہے
جان مسیحا خضر کے رہبر کون تمہارے جیسا ہے
آپ کی رفعت آپکی عظمت ائے رب کے محبوب نبی
سارا جہاں ہے دیکھ کے ششدر کون تمہارے جیسا ہے
ائے مطلوب ائے عرش کے تارے تم تو ہو محبوب ہمارے
آجاؤ نعلین پہن کر کون تمہارے جیسا ہے
طائف میں پتھر کے بدلے تم نے دعائیں دی ہیں نبی
تم تو ہو رحمت کا سمندر کون تمہارے جیسا ہے
سارے عالم کی سرداری آپ کو حاصل ہے پھر بھی
ٹوٹی چٹائی کا ہے بستر کون تمہارے جیسا ہے
پاتے ہی آقا کا اشارہ ڈوبا سورج اُگ آیا
کہنے لگے یہ فخر سے حیدر کون تمہارے جیسا ہے
تیرے پینے کا صادقہ ہے جو میں نے خوشبو پائی
کہتے ہیں یہ مشک و عنبر کون تمہارے جیسا ہے
تم کو ہے اصحاب نے دیکھا وہ قرباں تھے تم پر آقا
ہم تو فدا ہیں بس سن سن کر کون تمہارے جیسا ہے
سارے صحابہ عظمت والے لیکن ائے مولا حیدر
تم ہو بتول پاک کے شوہر کون تمہارے جیسا ہے
شاد نہیں ہے خلق میں کوئی جو نہ بکھاری ہو ان کا
کہتے ہیں یہ شاہو تونگر کون تمہارے جیسا ہے
اسکو آگے بھی شئیر کریں