نور عین فاطمه سید بدیع الدیں مدار
تم ہو جان مرتضی سید بدیع الدیں مدار
ہو تمہیں تو گلشن حسنین کی تازہ بہار
تاجدار اولیاء سید بدیع الدیں مدار
جو ہیں خود اہل کرم وہ آکے کہتے ہیں یہاں
کن کرم بهر خدا سید بدیع الدیں مدار
اس بھری دنیا میں میرا کوئی بھی حامی نہیں
ہے تمہارا آسرا سید بدیع الدیں مدار
ایسا لگتا ہے کہ جیسے اس کو کعبہ مل گیا
جو مکنپور آگیا سید بدیع الدیں مدار
ہے مجھے ناکامیاں ہر سمت سے گھیرے ہوئے
کردو اک چشم عطا سید بدیع الدیں مدار
قبر میں پوچھا گیا جب کون ہے حامی ترا
میں نے اک دم کہدیا سید بدیع الدیں مدار
رکھنا مصباح ولی کی آبرو ہر موڑ پر
پنجتن کا واسطہ سید بدیع الدیں مدار