madaarimedia

نور کے ہر جانب ہیں نظارے یہ کون آیا ہے

 نور کے ہر جانب ہیں نظارے یہ کون آیا ہے

حیرت میں ہیں چاند ستارے یہ کون آیا ہے


بے یاروں نے پائے سہارے یہ کون آیا ہے

جھوم اٹھے ہیں درد کے مارے یہ کون آیا ہے


نور کا صدقہ مانگنے دیکھو چاند اور سورج بھی

حاضر ہیں دامن کو پسارے یہ کون آیا ہے


کفر و ضلالت ظلم و جہالت کیوں نہ ہوں شرمندہ

جیتی ہوئی بازی سب ہارے یہ کون آیا ہے


میں نے سنا ہے کشتی بانی اب ایسی ہوگی

کشتی کو ڈھونڈھیں گے کنارے یہ کون آیا ہے


کھلنے لگے ہیں پھول جہاں میں پیار محبت کے

بجھ گئے نفرت کے انگارے یہ کون آیا ہے


الجھے مسائل کو سلجھا نے دیکھو اے “مصباح”

نورانی زلفوں کو سنوارے یہ کون آیا ہے
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories