madaarimedia

نہ پوچھو حال خوشی کا تھا کیا مدینے میں

 نہ پوچھو حال خوشی کا تھا کیا مدینے میں

جو پہونچے مکے سے خیر الوری مدینے میں


زمیں پہ عرش معلی کی روشنی پا کر

ہیں جبرئیل بھی حیرت زدہ مدینے میں


وہ دیکھو بکھرے ہیں گیسو ہمارے آقا کے

کہ رحمتوں کی ہے چھائی گھٹا مدینے میں


وہاں پہ لوگو! حیات النبی کا ہے مسکن

ہے زندگی کا ہر اک زاویہ مدینے میں


حسین پاک چلے تھے جو کر بلا کی طرف

تھا ایک شور قیامت بپا مدینے میں


مہاجروں کو نہ یاد آیا پھر وطن اپنا

سلوک دیکھ کے انصار کا مدینے میں


ہر ایک زائر طیبہ سے کہتا ہے ” مصباح “

ہمارے حق میں بھی کرنا دعا مدینے میں
ـــــــــ

——



Leave a Comment

Related Post

Top Categories