madaarimedia

وہ جس نے روئے مدار جہاں کو دیکھ لیا

 وہ جس نے روئے مدار جہاں کو دیکھ لیا

جمال سرورکون ومکاں کو دیکھ لیا


نہ کوئی متقی پایا حضور کے جیسا

زمیں کو دیکھ لیا آسمان کو دیکھ لیا


میں مطمئن ہوں فقط آپ کی نوازش پر

ہے بجلیوں نے مرے آشیاں کو دیکھ لیا


ترے جوار کے ہر ذرۂ درخشاں پر

نثار ہوتے مہ و کہکشاں کو دیکھ لیا


وہیں پہ سجدے کئے ہیں جُنوں کے ماروں نے

جہاں تمہارے قدم کے نشاں کو دیکھ لیا


علاوہ آپ کے سرکار ہم غریبوں کا

نہیں ہے کوئی بھی سارے جہاں کو دیکھ لیا


تڑپ اٹھی جو نظر روضۂ نبی کے لئے

تو میں نے روضۂ قطب جہاں کو دیکھ لیا


پکارا دل نے مدار جہاں کو اے محضر

جو طیبہ جاتے کسی کارواں کو دیکھ لیا
  ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories