madaarimedia

چلے تمہاری جو زندگی سے سبق تمہارے غلام لیکر

 چلے تمہاری جو زندگی سے سبق تمہارے غلام لیکر

رہے تو آنکھوں کا نور بن کر گئے بقائے دوام لیکر


برس پڑیں گے عطا کے بادل مٹیں گے امکان سب سزا کے

پڑھوں گا محشر میں جب قصیدہ حبیب داور کا نام لیکر


صبا تو جاتی ہے روز طیبہ کبھی تو اتنا سلوک کرتی

یہاں سے جاتی سلام لیکر وہاں سے آتی پیام لیکر


زمین طیبہ کے پاک ذرے ہوں جس کی تقدیر کے ستارے

کوئی بتائے وہ کیا کرے گا ضیائے ماہ تمام لیکر


نظاره تشنگئی امت نہ کر سکیں گے کبھی گوارہ

بڑھیں گے ساقنی حوض کوثر خود اپنے ہاتھوں میں جام لیکر


تڑپتی پاؤ گے برقِ بخشش گھٹا شفاعت کی چھائی ہوگی

حضور داور جب آؤ گے تم جلو میں اپنے غلام لیکر


تمہارے قدموں سے ہم جو لپٹے تو پایا عرفان حسن ہم نے

تمہارے دامن سے ہم جو چھوٹے تو کیف عشق دوام لیکر


ادیب ” نعت نبی جو ہم نے پڑھی بہ انداز کیف و مستی

تو اٹھے ہم محفل نبی سے دعائے ہر خاص و عام لیکر

—————–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories