madaarimedia

کر پائیں گے کیا ہم پیاسوں کو دنیا کے ستمگر مٹھی میں

 کر پائیں گے کیا ہم پیاسوں کو دنیا کے ستمگر مٹھی میں

ہم ساقی کوثر والے ہیں رکھتے ہیں سمندر مٹھی میں


جو انکی محبت میں اپنی آنکھوں سے بہاتے ہیں آنسو

وہ لوگ چھپائے بیٹھے ہیں مہرومہ واختر مٹھی میں


کیا شان ہے انکی صلی علی اے غیب کے منکر دیکھ ذرا

کنکریوں نے ان کا کلمہ پڑھا اس جہل کی خوگر مٹھی میں


بس عشق نبی کام آئے گا سب ٹھاٹ پڑا رہ جائے گا

بتلاؤ ذرا کیا لیکے گیا دنیا سے سکند مٹھی میں


اے تیرہ نصیبو! مالک نے مختار بنایا ہے اس کو

دیدے جسے چاہے شمس و قمر وہ نور کا پیکر مٹھی میں


تقدیر میں جن کی لکھدی ہے خالق نے غلامی آقا کی

وه خوش قسمت کر لیتے ہیں دنیا کا مقدر مٹھی میں


مصباح ” نبی کی الفت میں جو چاک گریباں رہتا ہے

کو نین کی دولت رکھتا ہے وہ مست قلند ر مٹھی میں
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories