madaarimedia

کشتیئ زندگی ہے بھنور میں اور نظر میں کنارا نہیں ہے

 کشتیئ زندگی ہے بھنور میں اور نظر میں کنارا نہیں ہے

اب تمہارے کرم کے علاوہ اور کوئی بھی چارہ نہیں ہے


کس کو جاکر سنائیں ہم آخر اپنے رنج والم کا فسانہ

اک تمہارے سوا اس جہاں میں اور کوئی ہمارا نہیں ہے


چھوڑ کر آپکا آستانہ کیسے بن جاؤں رہنِ زمانہ

میری غیرت کو اے میرے آقا یہ کبھی بھی گوارہ نہیں ہے


حق تو یہ ہے کہ ہو کوئی انساں انکا فیضان سب پر ہے یکساں

میرے سرکار کے آستاں پر کچھ ہمارا تمہارا نہیں ہے


ہے یہ فرمان قطب جہاں کا ٹوٹ جائے جسے ٹوٹنا ہو

جو نہیں ہے حبیب خدا کا تو وہ ہرگز ہمارا نہیں ہے


اپنے روضے کی ان جالیوں سے مجھ کو اک پل بھی مت دور رکھنا

جانے کب زندگی دیدے دھوکا زندگی کا سہارا نہیں ہے


گردش زندگی ہوش میں آ تو نے مصباح کو کیا ہے سمجھا

اسکے حامی ہیں قطب دو عالم یہ کوئی بے سہارا نہیں ہے
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories