madaarimedia

کون ہے تجھ سا جو اے آمنہ والے سورج

 کون ہے تجھ سا جو اے آمنہ والے سورج

اپنی انگلی کے اشارے سے اگالے سورج


کتنے تاباں ہیں در پاک نبی کے ذرے

سر جھکا کر انہیں آنکھوں سے لگالے سورج


ہے ضیاء بار جمال رخ زیبائے رسول

ماند پڑ جائیں نہ کیوں تیرے اجالے سورج


ڈال کے طوق غلامیئ نبی گردن میں

چاند مٹھی میں تو دامن میں چھپا لے سورج


چوم کر صاحب معراج کے نوری تلوے

اپنی سوئی ہوئی تقدیر جگا لے سورج


دیکھ خار رہ طیبہ کی ضیاء پاشی دیکھ

کتنے روشن ہیں میرے پاؤں کے چھالے سورج


تیرے آقا نے بٹھایا تھا انہیں کاندھوں پر

بے سہاروں کو تو آنکھوں پہ بٹھا لے سورج


دیکھے جب سورۂ والنور کے روشن آیات

کیوں نہ پھر دانتوں تلے انگلی تو دبالے سورج


جو تنے تھے مرے آقا کی حفاظت کے لئے

تو نے تو دیکھے ہیں مکڑی کے وہ جالے سورج


چوم کر نقش کف پائے رسالت ” مصباح “

اپنی تقدیر کے ذروں کو بنالے سورج
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories