منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
کیا نور کی بارش ہے کیا جلوہ فشانی ہے
اللہ نے رحمت کی چادر یہاں تانی ہے
ایین بھی عقیدت کی تابندہ نشانی ہے
ہے دودھ کا دودھ اس میں اور پانی کا پانی ہے
ولیوں کو جو آقا کی فیضان رسانی ہے
مانی تو ہے منکر نے پر دیر سے مانی ہے
Madaarimedia.com
ہے تشنہ لبو اس کا رشتہ اس جالی سے
وہ موج کرم جس میں کرثر کی روانی ہے
آتے ہیں نظر والے ہو کر جو برہنہ پا
یہ پاس ادب سمجھوں یا مرتبہ دانی ہے
وسعت ہے مگر اس کی سرکار مدرینہ تک
یوں تو مری نسبت کی چھوٹی سی کہانی ہے
فہرست غلامی میں ہم بھی ہیں مرے آقا
یہ حاضر در ہونا اک یاد دہانی ہے
قربان ادیب اپنے آقا کی عنایت کے
میں نے غم دوراں کی کچھ اصل نہ جانی ہے
اللہ نے رحمت کی چادر یہاں تانی ہے
ایین بھی عقیدت کی تابندہ نشانی ہے
ہے دودھ کا دودھ اس میں اور پانی کا پانی ہے
ولیوں کو جو آقا کی فیضان رسانی ہے
مانی تو ہے منکر نے پر دیر سے مانی ہے
Madaarimedia.com
ہے تشنہ لبو اس کا رشتہ اس جالی سے
وہ موج کرم جس میں کرثر کی روانی ہے
آتے ہیں نظر والے ہو کر جو برہنہ پا
یہ پاس ادب سمجھوں یا مرتبہ دانی ہے
وسعت ہے مگر اس کی سرکار مدرینہ تک
یوں تو مری نسبت کی چھوٹی سی کہانی ہے
فہرست غلامی میں ہم بھی ہیں مرے آقا
یہ حاضر در ہونا اک یاد دہانی ہے
قربان ادیب اپنے آقا کی عنایت کے
میں نے غم دوراں کی کچھ اصل نہ جانی ہے