madaarimedia

کیسا پیارا نبی کا ہے بچپن

 فرش پر فخر انس و جاں آئے

عرش اعظم کے میہماں آئے

وجہ تخلیق دو جہاں آئے

رشک خلد آمنہ کا ہے آنگن


کیسا پیارا نبی کا ہے بچپن


جس سے کونین، جگمگائیں گے وہ دیا چاہئے حلیمہ کو

دونوں عالم میں سرخ روئی کا واسطہ چاہئے حلیمہ کو

آج گودی میں رب کا ہے محبوب اور کیا چاہئے حلیمہ کو

اس سواری کے اب بھی ہیں چرچے جس سواری پہ آپ تھے بیٹھے

جب حلیمہ کے گاؤں میں پہنچے بھر گئے بوڑھی بکریوں کے بھی تھن


کیسا پیارا نبی کا ہے بچپن


چہرۂ آسمان سورج کی اپنے ماتھے سجائے ہے بندیا

مانگ میں کہکشاں تو اوڑھے ہے سر پہ قوس قزح کا دوپٹہ

منظر کائنات ہے پہنے رنگ وانوار کا حسیں جوڑا

ہے سبھی کے لئے یہ آسائش یہ زمیں آسماں کی زیبائش

ہے اسی واسطے یہ آرائش جو بنی کائنات ہے دلہن


کیسا پیارا نبی کا ہے بچپن


یوں تجارت کے واسطے آقا چل دئے ملک شام کی جانب

یہ سلیقہ بھی سیکھ لے دنیا چل دئے ملک شام کی جانب

چاند تارے بھی لیکے نوری ردا چل دئے ملک کی شام کی جانب

دھوپ میں ریت پر جو وہ گذرے ابر کے شامیانے ساتھ چلے

کہا راہب نے یہ تو وہ گل ہیں جس سے مہکیں گے دو جہاں کے چمن


کیسا پیارا نبی کا ہے بچپن


میرے پیارے حضور بچپن میں کھیل سے دور دور رہتے تھے

دیکھئے تو قصور والوں میں رہ کے بھی بے قصور رہتے تھے

کسی حالت میں بھی رہیں لیکن اپنے رب کے حضور رہتے تھے

ان کے پاؤں کی ہے جہاں پے چل خار کے فرش بن گئےمخمل

وہ عرب میں ببول کے جنگل عاشقوں کے لئے بنے گلشن


کیسا پیارا نبی کا ہے بچپن


آج عاجز ہے خضر کا محضر علم وفن آمنہ کے آنگن میں

علم و حکمت کا ایک دریا ہے موجزن آمنہ کے آنگن میں

ناز خالق کو ہے وہ آیا ہے گلبدن آمنہ کے آنگن میں

خوش ہیں آج آمنہ و عبد اللہ گھر پہ آئے ہیں خضر اور موسیٰ

آج جبریل بھی ہیں بے پردہ اٹھ گئی سرحق سے ہے چلمن

کیسا پیارا نبی کا ہے بچپن

 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories