کیوں نہ ہو اس کا مقدر اوج پر قطب المدار
جس پہ پڑ جائے تمہاری اک نظر قطب المدار
تم نے فرمایا ہے کس درجہ سفر قطب المدار
ساری دنیا ہے تمہاری رہگزر قطب المدار
ہے یقیں بن جائے پل بھر میں مرا بگڑا نصیب
اک اشارا آپ فرمادیں اگر قطب المدار
اس کا ہر ہر تار لگتا ہے نبی کا معجزہ
تم نے پہنا پیرہن جو عمر بھر قطب المدار
روئے عالی سے الٹ دی آپ نے جس دم نقاب
ہو گئے حیرت زده شمس و قمر قطب المدار
جسنے چوما ہے عقیدت سے تری دہلیز کو
ہو گیا اونچا جہاں میں اس کا سر قطب المدار
یہ ہے نسبت کا اثر محسوس ہوتا ہے ہمیں
ہیں ہماری دھڑکنوں سے با خبر قطب المدار
اب دکھوں کے بوجھ سے بوجھل ہے اس کی زندگی
کیجئے چشم کرم مصباح پر قطب المدار