ہر اک نبی نے ان کا کیا احترام ہے
کتنا بلند میرے نبی کا مقام ہے
منکر نکیر کر نہ سکے پھر کوئی سوال
پایا جو میرے لب پہ محمد کا نام ہے
ابھرے جو آفتاب تو حیرت کی بات کیا
ہاتھوں میں ان کے دونوں جہاں کا نظام ہے
میں پڑھ رہا ہوں نعت نبی اور بزم میں
جاری ہر ایک لب پہ درود و سلام ہے
انوار صبح ہوتے ہیں سو جان سے فدا
کتنی حسین ارضِ مدینہ کی شام ہے
اے گردش زمانہ نہ محضر سے تو الجھ
معلوم ہے تجھے یہ نبی کا غلام ہے